Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل پکارا ترا احساں ستم آرا ہوتا

سید احمد حسین شفیق لکھنوی

دل پکارا ترا احساں ستم آرا ہوتا

سید احمد حسین شفیق لکھنوی

MORE BYسید احمد حسین شفیق لکھنوی

    دل پکارا ترا احساں ستم آرا ہوتا

    تھا جہاں درد وہیں تیر بھی مارا ہوتا

    کچھ نہ کچھ تو مجھے مرنے کا سہارا ہوتا

    ہاتھ اچھا سہی دل پر مرے مارا ہوتا

    پھر مخاطب کیا تم نے مجھے الٹی ہی نقاب

    غش مجھے آتا جو پہلا سا نظارا ہوتا

    روح بھی تن سے نکلتی تو یہ دل میں رہتا

    آپ کا تیر مجھے جان سے پیارا ہوتا

    بچ گیا مضحکہ ہوتا دم محشر کیسا

    آپ کے دھوکے میں یوسف کو پکارا ہوتا

    پھر مجھے کوئی زمانہ میں ستاتا نا حسیں

    گرچہ ماتھے پہ رقم نام تمہارا ہوتا

    فخر ہو جاتا مجھے بات مری رہ جاتی

    بزم عشاق میں مجھ سے جو اشارا ہوتا

    فصل گرمی کی ہے جی چاہتا ہے اے ساقی

    مے کشی ہوتی جو دریا کا کنارا ہوتا

    تو اگر تیر لگاتا مری پیشانی پر

    حشر تک وہ مری قسمت کا ستارا ہوتا

    یہ تو بتلاؤ جو ہوتی یہ کسی اور کی بزم

    یوں بگڑ جاتے اگر ذکر ہمارا ہوتا

    کسی مجمع میں اگر قتل وہ کرتا ہم کو

    نام جلاد کا اور کام ہمارا ہوتا

    میں تو مجبور تھا احباب سے یہ کہتا کون

    وہ بھی آ لیتے تو تربت میں اتارا ہوتا

    درد دل نے مری اس وقت اعانت کی ہے

    یہ نہ اٹھتا تو وہ پہلو سے سدھارا ہوتا

    میں سمجھتا ہوں کہ آنہ ہے مسیحا کا محال

    چارہ گر ہنستے جو آنے کا سہارا ہوتا

    ناصحا تو ہی سمجھ جوش جوانی میں بھلا

    دل کا مرنا ہمیں کس طرح گوارا ہوتا

    خیر اب تھوڑی سی پڑھ لیتے شفیقؔ اردو ہم

    زندگی کا ہمیں گر اپنی سہارا ہوتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے