Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل ٹھہرا ایک تبسم پر کچھ اور بہا اے جان نہیں

نظیر اکبرآبادی

دل ٹھہرا ایک تبسم پر کچھ اور بہا اے جان نہیں

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    دل ٹھہرا ایک تبسم پر کچھ اور بہا اے جان نہیں

    گر ہنس دیجے اور لے لیجے تو فائدہ ہے نقصان نہیں

    یہ ناز ہے یا استغنا ہے یا طرز تغافل ہے یارو

    جو لاکھ کوئی تڑپے سسکے فریاد کرے کچھ دھیان نہیں

    جب سنتا ہے احوال مرا یوں کہتا ہے عیاری سے

    ہے کون وہ اس سے ہم کو تو کچھ جان نہیں پہچان نہیں

    کچھ بن نہیں آتا کیا کیجے کس طور سے ملیے اے ہمدم

    وہ دیکھ ہمیں رک جاتا ہے اور ہم کو چین اک آن نہیں

    تر دیکھ کے میری آنکھوں کو یہ بات سناتا ہے ہنس کر

    ہیں کہتے جس کو چاہ میاں وہ مشکل ہے آسان نہیں

    دل پھنس کر اس کی زلفوں میں تدبیر رہائی کی مت کر

    کب چھوٹا اس کے دام سے تو وہ دانا ہے نادان نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے