دل وسوسوں سے گھر گیا پر جان تو گیا
دل وسوسوں سے گھر گیا پر جان تو گیا
ترک تعلقات کا امکان تو گیا
احسان آپ کا کہ مری آنکھیں کھل گئی
مر کر سہی میں آپ کو پہچان تو گیا
دنیا بہت عجیب ہے اس سے عجیب یہ
لاشہ چھپا کے کہتی ہے مہمان تو گیا
کیا فائدہ گر آپ کی دستار بچ گئی
گردن بتا رہی ہے گریبان تو گیا
جو بھی ہے جیسا بھی ترا موقع ہے آخری
مشکل بنے گا کھیل اب آسان تو گیا
ویسے تو کتنے شعر کہوں ہوں روانی میں
پر شعر تجھ پہ کہنے کا ارمان تو گیا
ورنہ تو زندگی تری تنہا گزرنی تھی
سیدؔ خدا کا شکر کوئی مان تو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.