دلوں کے کھیل میں بھی کام لے لیا دماغ سے
دلوں کے کھیل میں بھی کام لے لیا دماغ سے
چرا لیا ہے پھول میں نے زندگی کے باغ سے
وہ جانتا ہے خامشی سے راستے نکالنا
سوال کیا کریں بھلا ہم ایسے خوش دماغ سے
تمہاری چھاؤں پا کے دل کچھ اتنا مطمئن ہے اب
نہ منزلوں سے کام ہے نہ راہ کے سراغ سے
بکھیرتا ہے روشنی ردائے آسماں سے وہ
ستارے جیسے اوڑھنی میں پڑ گئے ہوں داغ سے
میں رنگ رنگ تھا اداسیوں کا کوئی قافلہ
میں نور نور ہوں تمہارے عشق کے چراغ سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.