دلوں کی صدا کا ترانہ وہ کیا تھا
صنم عاشقی کا زمانہ وہ کیا تھا
مزہ مے کشی کا رہا ہی کہاں اب
نگاہوں سے پیالے پلانا وہ کیا تھا
مکمل نہیں جو ہوا آج تک ہی
صنم عاشقی کا فسانہ وہ کیا تھا
ستم سب زمانے کے ہم بھول بیٹھے
ترا بس گلے سے لگانا وہ کیا تھا
صنم راز سارے کھلے زندگی کے
ترا رخ سے پردا اٹھانا وہ کیا تھا
صنم آج بھی ہے سدا دل میں قائم
محبت سے مجھ کو بلانا وہ کیا تھا
ملا جس سفر پہ تمہیں جاناں راہیؔ
اگر یاد ہو کہ ٹھکانا وہ کیا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.