دن بھر کے بعد چلئے تو کچھ دیر گھر کو بھی
دن بھر کے بعد چلئے تو کچھ دیر گھر کو بھی
آرام کرنے دیجے گرد سفر کو بھی
کار رفو نے مجھ کو کہیں کا نہیں رکھا
افسوس سی چکا ہوں میں زخم ہنر کو بھی
گو سر بسر ندا ہی ندا ہے مگر یہ دل
مخبر کو بھی سنبھالے ہوئے ہے خبر کو بھی
حلقہ بڑھا رہا ہوں کچھ اپنے ہی خواب کا
آباد کر رہا ہوں میں تیری نظر کو بھی
کچھ یوں بھی رنگ لایا میں رنگوں کی اوٹ میں
مجھ سے حجاب آیا مرے نقش گر کو بھی
یہ دیکھ میرا در مری دیوار میرے طاق
میں گھر ہی جانتا ہوں تری رہ گزر کو بھی
گو ابتدائے وقت سے پہلے کا فرد ہوں
دریافت کر چکا ہوں میں شام و سحر کو بھی
- کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 110)
- Author :شاہین عباس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.