Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دن کا پھول ابھی جاگا تھا

ناصر کاظمی

دن کا پھول ابھی جاگا تھا

ناصر کاظمی

MORE BYناصر کاظمی

    دن کا پھول ابھی جاگا تھا

    دھوپ کا ہاتھ بڑھا آتا تھا

    سرخ چناروں کے جنگل میں

    پتھر کا اک شہر بسا تھا

    پیلے پتھریلے ہاتھوں میں

    نیلی جھیل کا آئینہ تھا

    ٹھنڈی دھوپ کی چھتری تانے

    پیڑ کے پیچھے پیڑ کھڑا تھا

    دھوپ کے لال ہرے ہونٹوں نے

    تیرے بالوں کو چوما تھا

    تیرے عکس کی حیرانی سے

    بہتا چشمہ ٹھہر گیا تھا

    تیری خموشی کی شہہ پا کر

    میں کتنی باتیں کرتا تھا

    تیری ہلال سی انگلی پکڑے

    میں کوسوں پیدل چلتا تھا

    آنکھوں میں تری شکل چھپائے

    میں سب سے چھپتا پھرتا تھا

    بھولی نہیں اس رات کی دہشت

    چرخ پہ جب تارا ٹوٹا تھا

    رات گئے سونے سے پہلے

    تو نے مجھ سے کچھ پوچھا تھا

    یوں گزری وہ رات بھی جیسے

    سپنے میں سپنا دیکھا تھا

    مأخذ:

    Kulliyaat-e-Nasir Kazmi(Pehli Barish) (Pg. E-360 B-47)

    • مصنف: ناصر کاظمی
      • اشاعت: 1957
      • ناشر: ناصر کاظمی
      • سن اشاعت: 1957

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے