دنوں کو جوڑو مہینوں کو سال کرتے رہو
دنوں کو جوڑو مہینوں کو سال کرتے رہو
ملے جو وقت تو ماضی کو حال کرتے رہو
جو کھو گیا ہے اسے یوںہی رائیگاں نہ کرو
دلوں میں بیٹھے رہو اور ملال کرتے رہو
زمین سنتی نہیں ہے تو آسماں سے کہو
جواب کوئی تو دے گا سوال کرتے رہو
وگرنہ یوںہی گزر جائیں گے یہ روز و شب
اگر ہے جینا تو جینا محال کرتے رہو
اک آئنہ بھی انہیں پتھروں میں رکھ دو کہیں
کبھی کبھار ہی خود سے وصال کرتے رہو
یہاں تمہاری طرف کوئی یوں نہ دیکھے گا
یہ جادوؤں کا نگر ہے کمال کرتے رہو
تمہارے سکھ میں ہمارا بھی سکھ ہے جان من
ہمارا کیا ہے تم اپنا خیال کرتے رہو
- کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 83)
- Author :شکیل اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.