دنیائے دل سجاؤں اگر میرا بس چلے
اپنا تمہیں بناؤں اگر میرا بس چلے
ہے کوئی بات جس سے ہوں وارفتۂ خیال
تم کو نہ بھول جاؤں اگر میرا بس چلے
یہ اجنبی حیات یہ پیہم شکست دل
ہر شے کو بھول جاؤں اگر میرا بس چلے
ہر چند عرض شوق ہے پابند احتیاط
سب کچھ تمہیں سناؤں اگر میرا بس چلے
دراصل اک عذاب مسلسل ہے زندگی
دنیا سے لوٹ جاؤں اگر میرا بس چلے
میری وفا کو آپ نے تو آزما لیا
میں بھی تو آزماؤں اگر میرا بس چلے
میری تباہیوں پہ ہیں احباب خندہ زن
میں خود نہ مسکراؤں اگر میرا بس چلے
وجہ سکون زیست ہے رفعتؔ فریب دوست
پھر سے فریب کھاؤں اگر میرا بس چلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.