دنیا کے ساتھ بھیڑ میں چلنے کے شوق میں
دنیا کے ساتھ بھیڑ میں چلنے کے شوق میں
بھٹکے بہت ہیں لوگ سنبھلنے کے شوق میں
بدلے ہیں اتنے رنگ کہ بے رنگ ہو گئے
تیری خوشی کے رنگ میں ڈھلنے کے شوق میں
چھاتا خرید لائے ہیں بازار سے نیا
بارش میں تیرے ساتھ ٹہلنے کے شوق میں
حلیہ الگ ہے جونؔ سے پر غم نہیں الگ
شاعر ہوئے ہیں خون اگلنے کے شوق میں
بیٹھے بٹھائے تم نے جلا لیں نا انگلیاں
شاکرؔ پرائی آگ میں جلنے کے شوق میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.