دنیا کو کیا خبر؟ مری دنیا پھر آ گئی
دنیا کو کیا خبر؟ مری دنیا پھر آ گئی
وہ روح ناز و جان تمنا پھر آ گئی
اے روح قیس! تہنیت شوق دے مجھے
لیلیٰ پھر آ گئی مری لیلیٰ پھر آ گئی
اب اور کیا ہے چشم تماشا کی آرزو
وہ آرزوئے چشم تماشا پھر آ گئی
کہتے ہوئے کہ آپ کے صرف آپ کے لئے
سب سے بچھڑ کے آپ کی عذرا پھر آ گئی
روٹھے ہوئے تھے آپ منانے کے واسطے
یہ مجرم گناہ تمنا پھر آ گئی
احباب راز داں میں یہی تذکرہ ہے آج
فرقت زدہ رئیسؔ کی دنیا پھر آ گئی
- کتاب : Hikayat-e-nai (Pg. 80)
- Author : Rais Amrohvi
- مطبع : Rais Acadami, Garden Est. Krachi-3 (1975)
- اشاعت : 1975
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.