دنیا کو ترے درد دکھائے نہیں جاتے
دنیا کو ترے درد دکھائے نہیں جاتے
اور ہجر میں یہ قصے چھپائے نہیں جاتے
ہجرت ہے اگر خون میں شامل تو کھلیں گے
آداب سفر داری سکھائے نہیں جاتے
کچھ پھول ہیں ایسے کہ کھلائے نہیں کھلتے
کچھ زخم ہیں ایسے کہ یہ جائے نہیں جاتے
سوکھی ہوئی کونپل سے ہے خوشبو کی تمنا
مرجھائے ہوئے پھولوں کے سائے نہیں جاتے
اوروں کے کئے وعدے بھلا دیتا ہوں اکثر
پر مجھ سے ترے وعدے بھلائے نہیں جاتے
کچھ درد ترے ساتھ نہیں بانٹ سکا میں
کچھ گیت ترے سامنے گائے نہیں جاتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.