دنیا نہ چاہیے تجھے عقبیٰ نہ چاہیے
دنیا نہ چاہیے تجھے عقبیٰ نہ چاہیے
اور دل کے بے شعار تمنا نہ چاہیے
مارے ہے سر بہ سنگ تو پھوٹے ہے جوئے شیر
کوہکن یہ کون ہے جسے تیشہ نہ چاہیے
جوش جنوں میں جاں سے گزرنا سہی مگر
جوش جنوں میں حد سے گزرنا نہ چاہیے
کرتا ہے کون حسن کا دنیا میں حق ادا
وارفتگی بہ طرز زلیخا نہ چاہیے
رندان مے کدہ کو مبارک بلا کشی
ہم کو شراب جلوۂ جانانہ چاہیے
گردش میں ساغر و مے و مینا اگر نہیں
اعجازؔ لب پہ نعرۂ مستانہ چاہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.