دنیا سے ہر رشتہ توڑا خود سے رو گردانی کی
دنیا سے ہر رشتہ توڑا خود سے رو گردانی کی
صرف تمہارا دھیان رکھا اور جینے میں آسانی کی
مجنوں اور فرہاد ہوئے جب عشق میں سب برباد ہوئے
تب جنگل نے کوچ کیا صحرا نے نقل مکانی کی
اس کی موہنی صورت جیسے پھولوں کا آمیزہ ہے
اور اس کی آواز ہے گویا رے گا ما پا دھانی کی
بھولی بسری یاد نے جب دریافت کیا احوال مرا
دل نے زخم کلام کیا آنکھوں نے اشک بیانی کی
علم کا دم بھرنا چھوڑو بھی اور عمل کو بھول بھی جاؤ
آئینہ خانے میں ہو صاحب فکر کرو حیرانی کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.