دشمن کا گھر نہیں یہ مرا ہی مکاں تو ہے
دشمن کا گھر نہیں یہ مرا ہی مکاں تو ہے
رہ رہ کے اٹھ رہا وہ یہیں کا دھواں تو ہے
آواز آ رہی ہے مجھے دردناک جو
مفلس کی ہو نہ ہو یہ کسی کی فغاں تو ہے
پی کر کے نیر جس کا سبھی کی مٹے تھکان
کھلیان میں ابھی وہ پرانا کنواں تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.