Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈوبتے نے کیے کیا کیا نہ جتن پانی میں

نسرین سید

ڈوبتے نے کیے کیا کیا نہ جتن پانی میں

نسرین سید

MORE BYنسرین سید

    ڈوبتے نے کیے کیا کیا نہ جتن پانی میں

    تو نے دیکھا نہیں رم کرتا ہرن پانی میں

    جان خستہ کو ہے درکار ترا چاہ ذقن

    جا کے اترے گی یہ صدیوں کی تھکن پانی میں

    معجزے پوچھ نہ جو بخشے گئے ہیں اس کو

    عشق وہ شے کہ لگا دے جو اگن پانی میں

    اس قدر اشک بہائے سر دریا مت پوچھ

    ہم نے شامل کیے جو گنگ و جمن پانی میں

    کیا کہوں کس طرح اس نے کیا غرقاب مجھے

    باندھ کر پھینکا گیا سنگ و رسن پانی میں

    ایسے کروٹ پہ لیے جاتی ہیں کروٹ لہریں

    جیسے لہراتی ہو بستر کی شکن پانی میں

    ہو کے غرقاب تمہیں کتنی سہولت دے دی

    غسل درکار نہ درکار کفن پانی میں

    راز پوشیدہ ہیں دل میں جو ترے کھل جائیں

    مے کسی دن جو ملا دوں میں سجن پانی میں

    آ کہ اس جھیل کو ہم آرسی مصحف کر لیں

    عکس در عکس ہی ہو جائے ملن پانی میں

    لب دریا جو ترے عشق میں دھمال کروں

    میرے گھنگھرو کی رچے چھن چھننن پانی میں

    ہے کسی یاد کی تلخی مرے اشکوں میں ضرور

    ورنہ اس درجہ چبھن ایسی جلن پانی میں

    تو ہے پیراک بجا پر تجھے معلوم نہیں

    تیرتوں کو جو ڈبونے کا ہے فن پانی میں

    حرف لہروں پہ کنول بن کے ہیں کھلتے نسرینؔ

    لکھ کے کاغذ پہ بہاتی ہوں سخن پانی میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے