Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دور سے دیکھا جو اپنا گھر کھلا

عاصم واسطی

دور سے دیکھا جو اپنا گھر کھلا

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    دور سے دیکھا جو اپنا گھر کھلا

    وسوسوں کا ذہن میں دفتر کھلا

    خواب کا امکان لا محدود ہے

    یہ تو مجھ پر رات بھر سو کر کھلا

    دو دریچے ہو گئے باہر کے بند

    ایک دروازہ مرے اندر کھلا

    تہ بہ تہ دیکھے زمانوں کے نشاں

    یوں ہمارے سامنے پتھر کھلا

    پھر قیاس آرائیاں ہونے لگیں

    پھر کسی منظر کا پس منظر کھلا

    اب وہاں درخواست دینی چاہیئے

    رات دن رہتا ہے جو دفتر کھلا

    زخم لگ جائے گا عاصمؔ جسم پر

    جیب میں کیوں رکھ لیا خنجر کھلا

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 60)
    • Author :عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے