Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دور تک رینگتے قدموں کے نشاں پائے ہیں

اطہر عزیز

دور تک رینگتے قدموں کے نشاں پائے ہیں

اطہر عزیز

MORE BYاطہر عزیز

    دور تک رینگتے قدموں کے نشاں پائے ہیں

    جب کبھی اپنے تعاقب میں نکل آئے ہیں

    زندگی اپنی کشاکش ہی میں گھر کر ابھری

    ہوں گے وہ اور جو حالات سے گھبرائے ہیں

    کیا رہے یاد بھلا یورش افکار میں اب

    کتنے پتھر غم ایام نے برسائے ہیں

    ہم نے ہر ذرہ کو بخشی ہے تبسم کی ضیا

    ہم ہی پھر ننگ وفا دہر میں کہلائے ہیں

    زندگی آ کبھی مڑ کر ذرا دیکھیں تو سہی

    کتنے زخموں کے قدم راہ میں چھوڑ آئے ہیں

    عکس ہی عکس ہیں چہروں کے نشاں تک بھی نہیں

    ہائے کس شہر میں ہم لوگ نکل آئے ہیں

    کتنا پر ہول ہے یہ دشت وفا بھی اطہرؔ

    بارہا اپنی ہی آواز سے تھرائے ہیں

    مأخذ:

    سلسلۂ سود وزیاں (Pg. 81)

    • مصنف: اطہر عزیز
      • ناشر: ایڈ شاٹ پبلی کیشنز، ممبئی
      • سن اشاعت: 1999

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے