دوسرے نام سے جیا جائے
زہر شہرت ہے کیوں پیا جائے
ہار مانے پہ وار کیا کرنا
عقل کو راستہ دیا جائے
یہ بھی ممکن ہے مر مٹیں تم پر
یہ بھی ممکن ہے جی لیا جائے
اور کچھ ذہن سے نکلتا نہیں
یعنی خود کو بھلا دیا جائے
آج یوم شہادت حق ہے
آج چپ چاپ رہ لیا جائے
جسم کے جاگنے کا وقت ہے یہ
اب مجھے لوٹنے دیا جائے
خوش گمانی کے جل چکے باغات
اب تو قبلہ بدل لیا جائے
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 67)
- Author :نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.