Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک عالم ہے یہ حیرانی کا جینا کیسا

بلقیس ظفیر الحسن

ایک عالم ہے یہ حیرانی کا جینا کیسا

بلقیس ظفیر الحسن

MORE BYبلقیس ظفیر الحسن

    ایک عالم ہے یہ حیرانی کا جینا کیسا

    کچھ نہیں ہونے کو ہے اپنا یہ ہونا کیسا

    خون جمتا سا رگ و پے میں ہوئے شل احساس

    دیکھے جاتی ہے نظر ہول تماشا کیسا

    ریگزاروں میں سرابوں کے سوا کیا ملتا

    یہ تو معلوم تھا ہے اب یہ اچنبھا کیسا

    آبلے پاؤں کے سب پھوٹ بہے بے نشتر

    راس آیا ہمیں ان خاروں پہ چلنا کیسا

    پھر کبھی سوچیں گے سچ کیا ہے ابھی تو سن لیں

    لوگ کس کس کے لیے کہتے ہیں کیسا کیسا

    سوئی آنکھوں کی بھی میں نے ہی نکالی تھی مگر

    دیکھ کے بھی مجھے اس نے نہیں دیکھا کیسا

    کتنی سادہ تھی ہتھیلی مری رنگین ہوئی

    میری انگلی میں اتر آیا ہے کانٹا کیسا

    آئینہ دیکھیے بلقیسؔ یہی ہیں کیا آپ

    آپ نے اپنا بنا رکھا ہے حلیہ کیسا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے