ایک دم دل میں اتر جائے جو خنجر آپ کا
ایک دم دل میں اتر جائے جو خنجر آپ کا
فرحت احساسؔ اپنا بن جائے قلندر آپ کا
ہو کے چکنا چور پھر پر نور ہونا ہے مجھے
کب مرے شیشے سے ٹکرائے گا پتھر آپ کا
رقص میرا جسم چاہے جس تصور میں کرے
رقص کے پیش نظر رہتا ہے محور آپ کا
سخت حیرت میں پڑے ہیں شہر بھر کے اہل وصل
رات بھر خالی پڑا رہتا ہے بستر آپ کا
بھیڑ میں سے سر اٹھا کر اس قدر مت دیکھیے
بھیڑ ورنہ کاٹ کر لے جائے گی سر آپ کا
آپ تو بس ایک شب آغوش میں آ جائیے
صبح ہونے تک نکل جائے گا سب ڈر آپ کا
مجھ کو اپنی ایک قطرہ حکمرانی چاہیے
اور اس کے بعد پھر سارا سمندر آپ کا
بیچتا ہے تھوک میں تنقید کا بازار اسے
فرحت احساسؔ اپنے شعروں میں ہے پھٹکر آپ کا
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 25)
- Author :فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.