ایک گہر آنسو کا نہ چھوڑا دل کی جوت جگانے کو
ایک گہر آنسو کا نہ چھوڑا دل کی جوت جگانے کو
یاد کسی کی خالی کر گئی راتوں رات خزانے کو
اڑ جاتی ہے گیت سنا کر جب مجھ کو کوئی چڑیا
میں بھی ساتھ چلا جاتا ہوں دور تلک پہنچانے کو
اپنی جگہ ہر لفظ علامت شعر کے تار و پود میں ہے
الگ الگ کر کے مت دیکھو اک اک تانے بانے کو
پتے پتے بوٹے بوٹے پر لکھا ہے نام اس کا
میں بھی چو رستے پر کھڑا ہوں اپنا پتہ بتانے کو
میں تو رونے ہنسنے والا ایک تماشائی ہوں بس
مجھ سے اور تعلق کیا ہے زیبؔ مرے افسانے کو
- کتاب : دھیمی آنچ کا ستارہ (Pg. 26)
- Author : زیب غوری
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.