Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک ہے پھر بھی ہے خدا سب کا

نسیم نور محلی

ایک ہے پھر بھی ہے خدا سب کا

نسیم نور محلی

MORE BYنسیم نور محلی

    ایک ہے پھر بھی ہے خدا سب کا

    اس کا اس کا مرا ترا سب کا

    حسن مستور کو عیاں کر دے

    ایک ہو جائے مدعا سب کا

    جرم دل کی سزا ملی مجھ کو

    میں نے پایا لیا دیا سب کا

    نزع میں دے گئے جواب حواس

    اعتبار آج اٹھ گیا سب کا

    ایک بیگانہ خو کو دل دے کر

    میں گنہ گار ہو گیا سب کا

    میں کسی کا نہیں سوا جس کے

    ہائے وہ ہے مرے سوا سب کا

    ایسی کیا ہو گئی خطا مجھ سے

    مجھ پہ ہے جور ناروا سب کا

    سب کو چھوڑا ہے میں نے جس کے لئے

    وہ ستم گر ہے آشنا سب کا

    ایک منزل ہے اے نسیمؔ مگر

    جادۂ شوق ہے جدا سب کا

    مأخذ:

    Riyaz-e-Naseem (Pg. 38)

      • اشاعت: 1978
      • ناشر: جمال پرنٹنگ پریس، دہلی
      • سن اشاعت: 1978

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے