ایک کہرام سا ہر وقت اٹھائے رکھیں
ایک کہرام سا ہر وقت اٹھائے رکھیں
آپ ماحول بہرحال بنائے رکھیں
ایک سائے کی طرح ساتھ لگا رہتا ہے
ہم اسے یاد کریں یا کہ بھلائے رکھیں
عقل مندی کا تقاضا تو نہیں ہے پھر بھی
ہم نے سوچا ہے ترے ساتھ نبھائے رکھیں
کون سنتا ہے یہاں کس کی صدائیں یوں تو
پھر بھی لازم ہے کہ ہم شور مچائے رکھیں
ان اندھیروں پہ کوئی فرق نہیں پڑنے کا
اب چراغوں کو بجھا دیں کہ جلائے رکھیں
کتنا مشکل ہے کریں تلخ بیانی اس پر
اپنے ہونٹھوں پہ تبسم بھی سجائے رکھیں
صرف ہونا ہے بہرحال فنا ہونا ہے
خرچ کرتے رہیں خود کو کہ بچائے رکھیں
- کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 52)
- Author : منیش شکلا
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.