ایک مدت ہو گئی کوئی یہاں آیا نہیں
ایک مدت ہو گئی کوئی یہاں آیا نہیں
لیکن اب تو میں اکیلے گھر میں بھی تنہا نہیں
اس برس گلزار میں اک پھول بھی مہکا نہیں
شاید اب موسم پہ اس کی زلف کا سایہ نہیں
بن کے آتی ہے خوشی اک نغمۂ کیف و سرور
غم چلا آتا ہے اور آواز تک دیتا نہیں
اب نہیں کھلتے ہیں پہلے کی طرح گھر میں گلاب
کوئی چہرہ اس اداس آنگن میں اب ہنستا نہیں
کیسے کہہ دوں زندگی پر میں نے قابو پا لیا
میرے ہاتھوں میں ابھی دامن ترا آیا نہیں
چاندنی سجدے کیا کرتی ہے ان کے پاؤں پر
اپنی زیبائی کا اب بھی ان کو اندازا نہیں
فطرت دیوانہ خوشبو کی طرح آزاد ہے
تیرے شاداںؔ کے لیے پابندیٔ صحرا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.