ایک تصویر بولتی ہوگی
ایک تصویر بولتی ہوگی
کوئی دیوار سن رہی ہوگی
تیری موجودگی نہ ہو جب تک
کس طرح گھر میں روشنی ہوگی
ہم ذرا لیٹ گھر سے نکلے تھے
ریل گاڑی گزر گئی ہوگی
اس کنارے سے اس کنارے تک
میری آواز آ رہی ہوگی
ہم بھی کچھ اور رنگ میں ہوں گے
اور رت بھی بدل گئی ہوگی
جس کو سن کر ہیں سب کے ہوش اڑے
تم نے بھی وہ خبر سنی ہوگی
- کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 37)
- Author : سنیل آفتاب
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.