ایک تو جو سفر پر سے پلٹ کر نہیں آیا
ایک تو جو سفر پر سے پلٹ کر نہیں آیا
پھر میں بھی کبھی شام ڈھلے گھر نہیں آیا
مدت ہوئی اک شخص کو روٹھے ہوئے مجھ سے
مدت ہوئی اس چھت پہ کبوتر نہیں آیا
مسجد کو سبھی جاتے ہیں احسان جتا کر
میخانے میں کوئی بھی بتا کر نہیں آیا
کوشش تو بہت کی کہ ترا نام نہ آئے
مضمون ترے ذکر سے باہر نہیں آیا
احسان ہیں احباب کے ہم پر یہ وگرنہ
دشمن کی طرف سے کوئی پتھر نہیں آیا
حق والوں کا شیوہ ہے کہ آ جاتے ہیں ورنہ
مقتل میں کوئی خود سے تو چل کر نہیں آیا
ویسے تو سبھی آپ کی نظروں سے مرے ہیں
الزام کبھی آپ کے سر پر نہیں آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.