Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک وعدہ تھا سو کچھ پل کو ٹھہر آیا تھا

کلدیپ کمار

ایک وعدہ تھا سو کچھ پل کو ٹھہر آیا تھا

کلدیپ کمار

MORE BYکلدیپ کمار

    ایک وعدہ تھا سو کچھ پل کو ٹھہر آیا تھا

    ورنہ کوچہ سے میں خاموش گزر آیا تھا

    میں نے جس دکھ کو زمانے سے چھپا رکھا تھا

    جانے کب وہ مرے لہجے میں اتر آیا تھا

    غم سے لبریز تھا میں اور نہ تھی ایک شکن

    مجھ میں برسوں میں کہیں ایسا ہنر آیا تھا

    تم نے دیکھا ہی نہیں اس کی بجھی آنکھوں میں

    بات کرتے ہوئے اک درد اتر آیا تھا

    رات پھر خواب کی تعبیر سمجھتے گزری

    وہ جو اک خواب مجھے پچھلے پہر آیا تھا

    جینے لگتے تھے سبھی دیکھ کے جس چہرے کو

    اور میں تھا کہ اسی چہرے پے مر آیا تھا

    مأخذ :
    • کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 62)
    • Author : کلدیپ کمار
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے