فتح کی مانا کہ سوغات نہیں آئے گی
فتح کی مانا کہ سوغات نہیں آئے گی
میرے حصے میں مگر مات نہیں آئے گی
تم مرے پاس دوبارہ بھی چلے آئے تو کیا
تم میں جو پہلے تھی وہ بات نہیں آئے گی
آج جی بھر کے تجھے دیکھ لوں میں جانتا ہوں
لوٹ کر پھر یہ کبھی رات نہیں آئے گی
تو نے تو کہہ دیا بس دل سے نکل جاؤ مرے
کیا تری یاد مرے ساتھ نہیں آئے گی
دل کی ویران پڑی دشت نما دھرتی پر
اب کبھی عشق کی برسات نہیں آئے گی
بد نصیبی کی بھی مجبوریاں سمجھو عاقبؔ
تم سے ملنے تو وہ دن رات نہیں آئے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.