فتنہ پرور ہے فتنہ زا ہے جھوٹ
فتنہ پرور ہے فتنہ زا ہے جھوٹ
ہر برائی کی ابتدا ہے جھوٹ
جھوٹ مانو نہ تم کہا میرا
منہ پہ جھوٹے کے کھیلتا ہے جھوٹ
نام رکھا ہے اس کا پالیسی
کیسا مقبول ہو گیا ہے جھوٹ
جو قسم بات بات پر کھائے
جان لو تم یہ بک رہا ہے جھوٹ
پا نہیں سکتا ہے دروغ فروغ
کیا بزرگوں نے یہ کہا ہے جھوٹ
سانچ کو آنچ تک نہ پہنچے گی
لاکھ دنیا میں چل رہا ہے جھوٹ
بچ کے جھوٹے سے چاہئے رہنا
پردۂ مکر اور دغا ہے جھوٹ
جھوٹ کو جھوٹ گر کہا ہم نے
تم ہی کہہ دو کہ اس میں کیا ہے جھوٹ
کانپ اٹھتا ہے اے عطا ایمان
جب کوئی شخص بولتا ہے جھوٹ
مأخذ:
چمنستان عطاء (Pg. 86)
- مصنف: مسیح اللہ خاں عطاء
-
- ناشر: نصرت اللہ خاں
- سن اشاعت: 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.