گاہے گاہے میں تجھے یاد بھی کر سکتا ہوں
گاہے گاہے میں تجھے یاد بھی کر سکتا ہوں
ایک دل ہے اسے برباد بھی کر سکتا ہوں
عالم خواب میں ہے تجھ سے ملاقات کی شام
تو نہیں تو تجھے ایجاد بھی کر سکتا ہوں
ہے بہت سخت تری زلف کی زنجیر مگر
ایک دن خود کو میں آزاد بھی کر سکتا ہوں
خامشی توڑ رہا ہوں ابھی اندر اندر
اپنے باہر اسے فولاد بھی کر سکتا ہوں
ایک دن دیکھنا صحراؤں سے آتے جاتے
میں ترے شہر کو ہم زاد بھی کر سکتا ہوں
- کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 107)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
- اشاعت : First
- کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 105)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.