Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گاہے گاہے وہ چلے آتے ہیں دیوانے کے پاس

ستیہ پال جانباز

گاہے گاہے وہ چلے آتے ہیں دیوانے کے پاس

ستیہ پال جانباز

MORE BYستیہ پال جانباز

    گاہے گاہے وہ چلے آتے ہیں دیوانے کے پاس

    جیسے آتی ہیں بہاریں سج کے ویرانے کے پاس

    پارسائی شیخ صاحب کی بھی اب مشکوک ہے

    شام کو دیکھا ہے ہم نے ان کو میخانے کے پاس

    رنج و غم افسردگی مایوسیاں مجبوریاں

    تیرے غم میں کیا نہیں ہے تیرے دیوانے کے پاس

    گلستاں کیسے جلا کچھ کہہ نہیں سکتا مگر

    برق لہرائی تھی شاید میرے کاشانے کے پاس

    میں وہ کافر ہوں نہیں ملتا کہیں جس کا جواب

    میں نے مسجد اپنی بنوا لی صنم خانے کے پاس

    میں تری محفل میں آیا کچھ نہیں میری خطا

    لوگ آ جاتے ہیں اکثر جانے پہچانے کے پاس

    ہو گئے جانبازؔ وہ میری وفا کے معترف

    تذکرہ کرتے ہیں میرا اپنے بیگانے کے پاس

    مأخذ :
    • کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 93)
    • مطبع : Raghu Nath suhai ummid

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے