Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گڑے مردوں نے اکثر زندہ لوگوں کی قیادت کی

اقبال ساجد

گڑے مردوں نے اکثر زندہ لوگوں کی قیادت کی

اقبال ساجد

MORE BYاقبال ساجد

    گڑے مردوں نے اکثر زندہ لوگوں کی قیادت کی

    مری راہوں میں بھی حائل ہیں دیواریں قدامت کی

    نئی کرنیں پرانے آسماں میں کیوں جگہ پائیں

    وہ کافر ہے کہ جس نے چڑھتے سورج کی عبادت کی

    پرانی سیڑھیوں پر میں نئے قدموں کو کیوں رکھوں

    گراؤں کس لئے چھت سر پہ بوسیدہ عمارت کی

    ترا احساس بھی ہوگا کبھی میری طرح پتھر

    نکل جائے گی آئینے سے پرچھائیں نزاکت کی

    وہ میرا بت تھا جس کو میں نے اپنے ہاتھ سے توڑا

    کہ برسوں کی یہ محنت ایک لمحے میں اکارت کی

    اگر ہے نام کی خواہش تو دیواروں پہ چسپاں کر

    بنا کر جھوٹ کے رنگوں سے تصویریں صداقت کی

    ابھی سینوں میں لہراتے ہیں میری یاد کے پرچم

    ابھی تک ثبت ہیں مہریں دلوں پر بادشاہت کی

    ابھی سب حرف تازہ ہیں مکرتا کیوں ہے معنی سے

    سیاہی خشک بھی ہونے نہیں پائی عبارت کی

    کوئی میٹھے پھلوں کی آس میں کیوں تلخ دن کاٹے

    کسے فرصت ہے ساجدؔ آج کل صبر و قناعت کی

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 926)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے