Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گئی رتوں کے ہمارے ذمہ یہ کیسے کیسے حساب نکلے

نسیم مخموری

گئی رتوں کے ہمارے ذمہ یہ کیسے کیسے حساب نکلے

نسیم مخموری

MORE BYنسیم مخموری

    گئی رتوں کے ہمارے ذمہ یہ کیسے کیسے حساب نکلے

    شجر وفاؤں کے ہم نے بوئے کدورتوں کے عذاب نکلے

    یہ کیسی صحرا سی زندگی ہے یہ پیاس کیسی ہے چاہتوں کی

    پلٹ کے دیکھا تو ہر قدم پر محبتوں کے سراب نکلے

    بس اک نظر میں متاع ہستی میں اس کے قدموں پہ وار دوں گی

    کبھی شب غم کی خامشی میں اگر مرا ماہتاب نکلے

    سنی تھیں چہروں کی داستانیں مگر نقابوں کی زد میں دیکھا

    کسی کا مفہوم پڑھ سکوں میں کوئی تو چہرہ کتاب نکلے

    نسیمؔ سچ ہے یہ زندگی تو طویل کانٹوں کی رہگزر ہے

    رضاؔ کا پیکر بنوں خدایا جو زندگی کا جواب نکلے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے