Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غیر اپنے ہیں کب پرائے ہیں

کرشن گوپال مغموم

غیر اپنے ہیں کب پرائے ہیں

کرشن گوپال مغموم

MORE BYکرشن گوپال مغموم

    غیر اپنے ہیں کب پرائے ہیں

    وقت پر میرے کام آئے ہیں

    راہ ہستی میں میرے گام بہ گام

    تیری یادوں کے کتنے سائے ہیں

    بعض اوقات یہ ہوا محسوس

    جتنے اپنے ہیں سب پرائے ہیں

    ہم نے باندھا تصور منزل

    جب قدم رہ میں ڈگمگائے ہیں

    ایک طوفان اشک و آہ میں بھی

    ہم بصد عزم مسکرائے ہیں

    اف وہ موج ہوائے طوفانی

    جس نے جلتے دیے بجھائے ہیں

    جس سے ہو اندمال زخم حیات

    ہم وہ درمان لے کے آئے ہیں

    آج کے دور میں سیاست نے

    کیسے کیسے یہ گل کھلائے ہیں

    زیست کی چلچلاتی دھوپ میں بھی

    تیری زلفوں کے ٹھنڈے سائے ہیں

    ان سے پوچھے کوئی بہائے حیات

    دار کو چوم کر جو آئے ہیں

    وقت نے جن کی یاد دفنا دی

    مجھ کو اکثر وہ یاد آئے ہیں

    آج سرکار حسن میں مغمومؔ

    ہم بھی چند اشک لے کے آئے ہیں

    مأخذ:

    جادۂ شوق (Pg. 155)

    • مصنف: کرشن گوپال مغموم
      • ناشر: ایجو کیشنل پبلشنگ ہاؤس، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 1989

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے