گلی کے موڑ پہ تم کو بلانا بنتا تھا
گلی کے موڑ پہ تم کو بلانا بنتا تھا
وہ دن چلے گئے جب ساتھ جانا بنتا تھا
ندی کنارے پہ آنسو بہا دئے تو نے
یہاں تو تیرا مرا کھلکھلانا بنتا تھا
یہ کیا اداسی لیے میرے ساتھ چلتے ہو
تمہیں تو میری اداسی بٹانا بنتا تھا
بڑی ہی چاہ سے سیلفی تو تم نے لی ہے مگر
تمہیں پتا ہے یہاں مسکرانا بنتا تھا
خدا سے اور تو سب غم چھپا لیے لیکن
بس ایک زخم تھا ایسا دکھانا بنتا تھا
کوئی ہے دل میں ترے اور کوئی گھر میں ہے
سو میرا اپنے ہی اندر ٹھکانہ بنتا تھا
ذرا سا پیار میں پاگل بھی ہم نہ ہو پائے
وگرنہ اس میں تو خود کو مٹانا بنتا تھا
اسے تو رکھنا تھا خوش ایک ہی تو دشمن تھا
سو ٹھیک حال بھی بگڑا بتانا بنتا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.