گلیوں میں آہٹوں کے مچلنے کا وقت تھا
گلیوں میں آہٹوں کے مچلنے کا وقت تھا
اک اور شام رات میں ڈھلنے کا وقت تھا
اس وقت پھر ہمارے قدم لڑکھڑا گئے
جو وقت لڑکھڑا کے سنبھلنے کا وقت تھا
آنکھوں سے خواب رات سے تارے ہوا سے تم
اک دوسرے سے سب کے نکلنے کا وقت تھا
اک رات درمیان رکھی تھی جمی ہوئی
پگھلی نہیں گو اس کے پگھلنے کا وقت تھا
لوگ ایک دوسرے سے بچھڑتے چلے گئے
وہ راستوں کے راہ بدلنے کا وقت تھا
یہ تو تمہارے کھیلنے کھانے کے روز تھے
یہ تو تمہارے پھولنے پھلنے کا وقت تھا
مأخذ:
صبح بخیر زندگی (Pg. 70)
- مصنف: امیر امام
-
- اشاعت: First
- ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
- سن اشاعت: 2018
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.