Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غم بھی صدیوں سے ہیں اور دیدۂ تر صدیوں سے

فہیم جوگاپوری

غم بھی صدیوں سے ہیں اور دیدۂ تر صدیوں سے

فہیم جوگاپوری

MORE BYفہیم جوگاپوری

    غم بھی صدیوں سے ہیں اور دیدۂ تر صدیوں سے

    خانہ بربادوں کے آباد ہیں گھر صدیوں سے

    در بدر ان کا بھٹکنا تو نئی بات نہیں

    چاہنے والے تو ہیں خاک بسر صدیوں سے

    کوئی مشکل نہ مسافت ہے نہ رستے کی تھکن

    اصل زنجیر ہے سامان سفر صدیوں سے

    تجھ سے ملنے کے سوا ساری دعائیں گلشن

    اک یہی شاخ ہے بے برگ و ثمر صدیوں سے

    کیا مسافر ہیں یہ رستے میں بھٹکنے والے

    جیسے بے سمت گھٹاؤں کا سفر صدیوں سے

    کس نے دیکھی ہے زمانے میں وفا کی خوشبو

    یہ کہانی ہے کتابوں میں مگر صدیوں سے

    ہر زمانے میں خوشامد نے صدارت کی ہے

    کامراں ہوتا رہا ہے یہ ہنر صدیوں سے

    ماسوا حسن کہیں عشق نے دیکھا نہ فہیمؔ

    ایک ہی سمت کو جامد ہے نظر صدیوں سے

    مأخذ :
    • کتاب : Adhoori Baat (Pg. 13)
    • Author : Faheem Jogapuri
    • مطبع : Rehmania Foundation, Azad Nagar, Bihar (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے