غم حیات بتا دے کہ کیا پسند نہیں
غم حیات بتا دے کہ کیا پسند نہیں
ہماری کون سی تجھ کو ادا پسند نہیں
خدا سنے نہ سنے اس کا غم نہیں لیکن
ہمارے حق میں تمہاری دعا پسند نہیں
مرے مزاج کے رہتے نہیں ہیں لوگ یہاں
مکان اپنا ہے لیکن جگہ پسند نہیں
تمہارے شہر سے فوراً میں لوٹ جاؤں گا
تمہارے شہر کی آب و ہوا پسند نہیں
ہمارے سامنے ان کی شکایتیں نہ کرو
ہمیں تو شکوہ شکایت گلہ پسند نہیں
مرے وطن کی ہے مٹی بہت پسند مجھے
مرے وطن کی سیاسی فضا پسند نہیں
اکیلے سارے زمانے سے لڑتے رہنے کی
ہمیں تمہاری یہ عادت ضیاؔ پسند نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.