غم حیات کو حیرت میں ڈالتے رہنا
غم حیات کو حیرت میں ڈالتے رہنا
جہاں تلک بھی ہو ساغر اچھالتے رہنا
جلی ہوئی ہیں جو شمعیں اداس پلکوں پر
انہی سے قریۂ جاں کو اجالتے رہنا
عدو سے ربط بڑھا کر بھی کب روا ٹھہرا
یہ ہم کو وعدۂ فردا پہ ٹالتے رہنا
ابھی تو بات کرو ہم سے دوستوں کی طرح
پھر اختلاف کے پہلو نکالتے رہنا
اسی میں عشق کی صحت کا راز مضمر ہے
سدا کوئی نہ کوئی روگ پالتے رہنا
قتیل ایک یہی شغل ہے پسند ہمیں
خیال یار کو شعروں میں ڈھالتے رہنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.