Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غم کا پہاڑ موم کے جیسے پگھل گیا

احمد نثار

غم کا پہاڑ موم کے جیسے پگھل گیا

احمد نثار

MORE BYاحمد نثار

    غم کا پہاڑ موم کے جیسے پگھل گیا

    اک آگ لے کے اشکوں کی صورت نکل گیا

    خوش فہمیوں کو سوچ کے میں بھی مچل گیا

    جیسے کھلونا دیکھ کے بچہ بہل گیا

    کل تک تو کھیلتا تھا وہ شعلوں سے آگ سے

    نا جانے آج کیسے وہ پانی سے جل گیا

    جھلسے بدن کو دیکھ کے کترا رہا ہے وہ

    جس کے میں گھر کی آگ بجھانے میں جل گیا

    بارش ہوئی غموں کی تو آنکھوں کی سیپ میں

    آنسو کا قطرہ پلکوں سے گرتے سنبھل گیا

    ویسے سبھی تو زیست سے دامن بچا لیے

    وہ کون ہے جو موت سے بچ کر نکل گیا

    تقدیر سو نہ جائے کہیں جاگیے ذرا

    دیکھو ترقیوں کا بھی سورج نکل گیا

    گر ہو سکے تو آپ بھی بدلو میاں نثارؔ

    کہنا پڑے نہ یہ کہ زمانہ بدل گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے