Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غم کا صحرا نہ ملا درد کا دریا نہ ملا

ساحر ہوشیار پوری

غم کا صحرا نہ ملا درد کا دریا نہ ملا

ساحر ہوشیار پوری

MORE BYساحر ہوشیار پوری

    غم کا صحرا نہ ملا درد کا دریا نہ ملا

    ہم نے مرنا بھی جو چاہا تو وسیلہ نہ ملا

    مدتوں بعد جو آئینے میں جھانکا ہم نے

    اتنے چہرے تھے وہاں اپنا ہی چہرہ نہ ملا

    قتل کر کے وہ غنیموں کو جو واپس آئے

    اپنے ہی گھر میں انہیں کوئی شناسا نہ ملا

    ہم بھی جا نکلے تھے سورج کے نگر میں اک دن

    وہ اندھیرا تھا وہاں اپنا بھی سایہ نہ ملا

    تشنہ لب یوں تو زمانے میں کبھی ہم نہ رہے

    پیاس جو دل کی بجھا دیتا وہ دریا نہ ملا

    مل گئے ہم کو صنم خانوں میں کتنے ہی خدا

    ڈھونڈنے پر کوئی بندہ ہی خدا کا نہ ملا

    آپ کے شہر میں پیڑوں کا نہیں کوئی شمار

    دو گھڑی رکنے کو لیکن کہیں سایہ نہ ملا

    سبز پتوں سے ملا ہم کو بہاروں کا سراغ

    شاخ نازک پہ مگر کوئی شگوفہ نہ ملا

    مستحق ہم تری رحمت کے نہ ہونے پائے

    تیری دنیا میں کوئی عذر خطا کا نہ ملا

    خود نمائی کے بھی اس دور میں ہم کو ساحرؔ

    کوئی قاتل نہ ملا کوئی مسیحا نہ ملا

    مأخذ:

    Sehr-e-Khayal (Pg. 16)

    • مصنف: Sahir Hoshiarpuri
      • اشاعت: 1990
      • ناشر: Modern Publishing House
      • سن اشاعت: 1990

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے