غم کی ہر ایک بات کو اب غم پہ چھوڑ دے
غم کی ہر ایک بات کو اب غم پہ چھوڑ دے
اس تشنگی کو قطرۂ شبنم پہ چھوڑ دے
جو تو نے کر دیا ہے تو اس کا حساب رکھ
جو ہم سے ہو گیا ہے اسے ہم پہ چھوڑ دے
خنجر تھا کس کے ہاتھ میں بس اتنا یاد کر
زخموں کا درد وقت کے مرہم پہ چھوڑ دے
تو دیوتا ہے صرف عبادت سے کام رکھ
آدم کے ہر گناہ کو آدم پہ چھوڑ دے
اب آنے والے وقت کا تو انتظار کر
ماضی کو دور حال کے ماتم پہ چھوڑ دے
موسم پہ منحصر ہے یہ فصل غم حیات
فصل غم حیات کو موسم پہ چھوڑ دے
تو اپنے گھر کو تلخئ غم سے بچا کے رکھ
عالم کی بات والیٔ عالم پہ چھوڑ دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.