غم کی ہونٹوں پہ داستان بھی رکھ
غم کی ہونٹوں پہ داستان بھی رکھ
دل جو رکھتا ہے تو زبان بھی رکھ
صبر کا اجر مل ہی جائے گا
عشق گر ہے تو اطمینان بھی رکھ
اے خدا کس نے یہ کہا تجھ سے
زندگانی میں امتحان بھی رکھ
تو ہمیں چھوڑ دے بجا لیکن
اپنے عہد وفا کا دھیان بھی رکھ
خوب محنت زمینی سطح پہ کر
اور تصور میں آسمان بھی رکھ
عزت نفس پر نہ بن آئے
خاندانی ہے آن بان بھی رکھ
کیا چھپانے سے فائدہ آخر
بات کچھ ہے تو درمیان بھی رکھ
یہ تجھے حیثیت بتائے گا
اپنے کمرے میں خاکدان بھی رکھ
شوق سے چھو بلندیاں لیکن
زیر پا اپنے پائیدان بھی رکھ
اے کرنؔ بندگی تو ٹھیک ہے پر
دل میں کچھ فکر بندگان بھی رکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.