Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گر ادھر چلے آتے تم کسی بہانے سے

منیش شکلا

گر ادھر چلے آتے تم کسی بہانے سے

منیش شکلا

MORE BYمنیش شکلا

    گر ادھر چلے آتے تم کسی بہانے سے

    ہم نجات پا جاتے دو گھڑی زمانے سے

    جب کبھی اکیلے میں پاس آ کے بیٹھی ہے

    لگ کے خوب روئے ہیں زندگی کے شانے سے

    صرف اشک دے کر ہی تم خرید سکتے ہو

    ہم نکل کے آئے ہیں درد کے خزانے سے

    شب کو شب بنانے کے اور بھی شرائط ہیں

    رات ہو نہیں جاتی چاند جگمگانے سے

    درد تھا قرینے سے چھپ کے رو لئے ہوتے

    کیا ملا بھلا اس کو مدعا بنانے سے

    ایک دن ستاروں سے مل کے ان سے پوچھیں گے

    اوب کیوں نہیں جاتے روز جھلملانے سے

    یے الگ کہ آخر میں ہم ہی جیت جائیں گے

    فائدہ نہیں لیکن بات اب بڑھانے سے

    عمر بھر کی رندی نے بس یہی سکھایا ہے

    پیاس اور بڑھتی ہے پیاس کو بجھانے سے

    دکھ تو ہے حسیں منظر آنکھ سے ہوا اوجھل

    نیند کھل گئی لیکن خواب ٹوٹ جانے سے

    مأخذ :
    • کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 53)
    • Author : منیش شکلا
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے