Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گردش چشم ہے پیمانے میں

رشید لکھنوی

گردش چشم ہے پیمانے میں

رشید لکھنوی

MORE BYرشید لکھنوی

    گردش چشم ہے پیمانے میں

    تم گئے ہو کبھی میخانے میں

    ایک جلوہ سا نظر آتا ہے

    کوئی تو ہے مرے غم خانے میں

    یوں ہے سینے میں دل پر حسرت

    قبر جیسے کسی ویرانے میں

    ساز نیرنگ ہے میری زنجیر

    نئی آواز ہے ہر دانے میں

    دیکھ اے دل نہ مجھے چھوڑ کے جا

    فرق آ جائے گا یارانے میں

    جل کے عاشق ہوئے معشوق صفت

    شمع کا سوز ہے پروانے میں

    جان اس بت میں لگی رہتی ہے

    اپنے کو پاتے ہیں بیگانے میں

    بے خودی نے نہ کہیں کا رکھا

    ہم ہیں بستی میں نہ ویرانے میں

    سنگ در تک ترے جب سر پہنچا

    لاکھ سجدے کئے شکرانے میں

    نہیں معلوم گیا کس جانب

    دل لگا ہے ترے دیوانے میں

    قصۂ حضرت یوسف نہ سنو

    طرفہ عبرت ہے اس افسانے میں

    حال پرسی نہیں کرتا کوئی

    بیکسی ہے مرے غم خانے میں

    اس طرح دل میں ہے آہوں کا دھواں

    جیسے خاک اڑتی ہے ویرانے میں

    برکت کس کے قدم کی ہے رشیدؔ

    کہ اذاں ہوتی ہے بت خانے میں

    مأخذ:

    Gulistan-e-Rasheed (Pg. ghazal-49 page-54)

    • مصنف: Piyare Sahab Rasheed
      • اشاعت: 1952
      • سن اشاعت: 1952

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے