گرمی پہلوئے دلدار نے سونے نہ دیا
گرمی پہلوئے دلدار نے سونے نہ دیا
مجھ کو رنگینی افکار نے سونے نہ دیا
یوں ہی تکتا رہا تاروں کو سحر ہونے تک
رات بھر دیدۂ بیدار نے سونے نہ دیا
رات بھر لذت قربت سے رہا محو کلام
رات بھر مجھ کو مرے یار نے سونے نہ دیا
رات بھر جاگا کئے پلکیں نہ جھپکیں ہم نے
رات بھر عشق کے آزار نے سونے نہ دیا
رات بھر دل کے دھڑکنے کی صدا آتی رہی
رات بھر سایۂ دیوار نے سونے نہ دیا
رات بھر یاد گزشتہ نے ستایا مجھ کو
رات بھر چشم گہر بار نے سونے نہ دیا
رات بھر کھل نہ سکا مجھ پہ کسی طور ندیمؔ
رات بھر حسن پر اسرار نے سونے نہ دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.