Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غزل کہنے سے پہلے میں غزل کو دیکھ لیتا ہوں

ناشاد اورنگ آبادی

غزل کہنے سے پہلے میں غزل کو دیکھ لیتا ہوں

ناشاد اورنگ آبادی

MORE BYناشاد اورنگ آبادی

    غزل کہنے سے پہلے میں غزل کو دیکھ لیتا ہوں

    کسی تالاب میں کھلتے کنول کو دیکھ لیتا ہوں

    کسی رنگین تتلی کے تعاقب سے بہت پہلے

    میں اپنے زور بازو اور بل کو دیکھ لیتا ہوں

    کھنڈر کی شکل میں موجود ہیں اب بھی جو شہروں میں

    میں جب جاتا ہوں تو ایسے محل کو دیکھ لیتا ہوں

    جو ہے گفتار کا غازی مگر کردار میں کیا ہے

    یقیں کرتا ہوں جب اس کے عمل کو دیکھ لیتا ہوں

    کسی صورت سے دل اپنا بہل جائے اسی خاطر

    میں اے ناشادؔ پہلے کی غزل کو دیکھ لیتا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے