غزل کے روپ میں ہم آج زخم دل دکھاتے ہیں
غزل کے روپ میں ہم آج زخم دل دکھاتے ہیں
نہ سمجھو آپ بیتی تم کو جگ بیتی سناتے ہیں
نہیں ہو تم تو سونی سونی سی لگتی ہے یہ دنیا
چلے آؤ تمہاری راہ میں پلکیں بچھاتے ہیں
تمہیں اس کا پتہ شاید نہیں ہوگا کہ ہم اکثر
تمہاری یاد کو اپنے جگر کا خوں پلاتے ہیں
ہماری بے خودی دیکھو کہ جب بھی شام ڈھلتی ہے
تمہارے نام کا روزانہ ہم دیپک جلاتے ہیں
تمہارے پاؤں جس خاشاک پر پڑتے ہیں اے ہمدم
اسی خاشاک کو ہم آنکھ کا سرمہ بناتے ہیں
ہمارے دل پہ جو گزری جو ٹوٹا کوہ غم ہم پر
بہ اسلوب غزل روداد وہ تم کو سناتے ہیں
نسیم صبح یہ رنگیں فضا پر کیف یہ منظر
مبارک ہو تمہیں سب ہم تو شام غم مناتے ہیں
قیامت تک ہمارے شعر تم کو زندہ رکھیں گے
کسی کے ساتھ ہم رشتہ کچھ اس صورت نبھاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.