گھر اندھیرے میں رہا تم سے تو آیا نہ گیا
گھر اندھیرے میں رہا تم سے تو آیا نہ گیا
ہم سے بھی دیپ کوئی اور جلایا نہ گیا
فرق اتنا ہی نبھانے میں ہمارے ہے بس
تم سے آیا نہ گیا ہم سے تو جایا نہ گیا
آپ کرتے بھی تو کیا کرتے گلہ گلشن سے
پھول تو آپ سے بھی کوئی کھلایا نہ گیا
تم نے وعدے تو کئی سارے کئے تھے ہم سے
ایک وعدہ بھی مگر تم سے نبھایا نہ گیا
یہ تو مانا کہ بنا لی ہے یہ دنیا تم نے
گھر تو مفلس کا مگر تم سے بنایا نہ گیا
ہم نے سینہ سے لگائے تو رکھا ہے سب کو
دل کسی دل سے مگر ہم سے ملایا نہ گیا
تیری دنیا میں سزائیں ہی ملی ہیں ہم کو
جرم کیا کچھ ہے ہمارا یہ بتایا نہ گیا
ایک بس تیری حویلی کی چمک کی خاطر
شہر سارا ہی جلا کچھ بھی بچایا نہ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.